قانون کے فیصلوں سے صرف سزا یا عبرت حاصل نہیں ہوتی، بلکہ یہ فیصلے انسان کی پوری زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔
جب کسی چور کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے، تو وہ ایک لمحہ، ہزاروں چوروں کے دلوں میں خوف بن کر اترتا ہے۔ جب کسی عورت پر ظلم کرنے والے کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا ہے، تو صرف انصاف نہیں ملتا — بلکہ بے شمار عورتوں کی زندگیوں کو برباد ہونے سے بچا لیا جاتا ہے۔ جب زنا بالجبر کی سزا دی جاتی ہےتو معاشرہ خود بخود اس شر سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔ جب کوئی ایک مظلوم اپنے حق کے لیے آواز بلند کرتا ہےتو وہ آواز معاشرے میں ایک حوصلہ پیدا کرتی ہے۔ جو دوسروں کو بھی اپنے حقوق کا احساس دلاتی ہے۔
قانون، صرف ایک سزا دینے والا نظام نہیں، بلکہ یہ انسان کو تحفظ، سہارا اور طاقت فراہم کرتا ہے۔ یہ ہمیں اندھیروں میں روشنی دکھاتا ہے، اور ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کا حوصلہ عطا کرتا ہے۔ قانون اگر سمجھا جائے، تو یہ ہماری زندگی کا محافظ، اور ہمارے ضمیر کی آواز بن جاتا ہے۔