جو چیز آپ کی نہیں، وہ آپ بیچ نہیں سکتے
چاہے آپ کو یقین ہو کہ وہ چیز ایک دن آپ کی ہو جائے گی چاہے آپ خوابوں کی دنیا میں کئی بار اُس پر قبضہ جما چکے ہوں چاہے آپ نے دل ہی دل میں ہزار منصوبے بُن چکے ہو لیکن قانون صرف "مالک" کو ہی حق دیتا ہے کہ وہ ٹرانسفر کرے نہ کہ اُسے، جسے صرف امید ہوکہ میں بھی مالک ہوں۔
حاجی منظور ایک سادہ دل کسان تھا۔ اُس کے پاس گاؤں کے کنارے 5 ایکڑ زمین تھی جو اُس نے بڑی محنت سے سنبھالی تھی۔ اُس کا بیٹا سمیع شہر میں تعلیم حاصل کر رہا تھا، لیکن دماغ میں کاروبار کے خواب اور جیب میں خرچ کم تھا۔
:ایک دن سمیع شہر میں اپنے دوستوں سے کہنے لگا
میرے ابا کے پاس بڑی زرخیز زمین ہے… وہ تو ویسے بھی بوڑھے ہو گئے ہیں۔ کل کو وہ زمین ویسے بھی میری ہی ہو گی۔ تو کیوں نہ ابھی ہی بیچ دوں اور کوئی اچھا کاروبار شروع کر لوں؟
سمیع نے سوچا، یہ زمین ایک دن تو میری ہی ہو گی اسی امید پر اُس نے اپنے دوست عمران سے سودا کر لیا 20 لاکھ روپے میں۔
عمران نے رقم دی، سمیع نے "بیچنے کی رسید" بنا دی۔ مگر زمین پر اب بھی حاجی منظور کا قبضہ تھا، کیونکہ زمین ابھی تک اُسی کے نام تھی۔
جب عمران زمین لینے گاؤں آیا تو حاجی منظور نے صاف انکار کر دیا
کہ یہ میری زمین ہے… میں نے کسی کو نہیں بیچی
عمران یہ بات سن کر حیران ہو گیا پھر عمران عدالت پہنچا۔ اُس نے رسید دکھائی، رقم کی ادائیگی بتائی، اور کہا کہ سمیع نے یہ دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ زمین ایک دن اُسے ملےگی، اسی لیے میں نے خریدی تھی۔
عدالت نے سمیع کا دعویٰ رد کر دیا، اور عمران کی خریداری کو غیر قانونی (Void ab initio) قرار دے دیا۔
کیوں؟ کیونکہ Section 6(a) کے تحت "زمین حاجی منظور کی ملکیت تھی، اور جب تک وہ ذندہ ہیں سمیع محض وارث بننے کی امید رکھتا ہے
Section 6(a)— Transfer of Property Act, 1882
" The chance of an heir-apparent succeeding to an estate... cannot be transferred."
یعنی محض یہ سوچ کہ 'ایک دن یہ چیز میری ہو گی۔ اس کی بنیاد پر آپ کوئی چیز بیچ نہیں سکتے۔ یہاں قانون میں اس گمان کو کہا جاتا ہے "Spes Successionis" جس کا مطلب ہے “محض وارث بننے کی امید" یہ قانونی حق نہیں، صرف ایک خواب ہے۔ اس لیے اگر کسی جائیداد پر آپ کا نام، قبضہ، یا قانونی ملکیت ہی نہیں تو آپ اُسے بیچنے کے حقدار بھی نہیں
اگرچہ باپ بیٹے کا رشتہ پیارا ہوتا ہے، مگر قانون جذبات پر نہیں، ملکیت پر فیصلے کرتا ہے
آخر میں جس چیز پر تمہارا حق نہ ہو، اُسے بیچنا صرف نادانی نہیں قانوناً جرم بھی ہو سکتا ہے۔